(عابد حسین راتھر)
نہ میری دسترس میں خواب تھے
وہ جو دیکھے میں نے سراب تھے
کہاں عیش تھا تیرا ساتھ بھی
تیرے ساتھ لمحے عذاب تھے
کئے وِرد میں نے جو رات بھر
تیرے نام ہی کے خطاب تھے
ہوا وصل کوئی نہ بات کی
یونہی ملنے کو ہم بیتاب تھے
جو چھلک پڑے میری آنکھ سے
میرے دل جگر کے خونناب تھے
یونہی میری قیمت نہیں گھٹی
ہر وقت جو دستیاب تھے
کیسے معاف ہوتی میری سزا
میرے جرم تو بے حساب تھے
عابد ملے جو ستم مجھے
میری چاہتوں کے جواب تھے
(عابد حسین راتھر)
موبائل نمبر۔ 7006569430
0 Comment:
Post a Comment